میری تازہ ترین تصنیف " عظمت کے نشاں " پر
ڈاکٹر احمد علی برقی اعظمی کا منظوم تبصرہ
الیاس اعظمی کی یہ عظمت کے ھیں نشاں
روشن ھیں اس کتاب میں جو مثل کھکشاں
طرز بیاں ے اس کا دل انگیز اور روا ں
جس طرح موجزن ھو کوئی بحر بیکراں
اھل نظر کے ذوق کی آئیینہ دار ھے
سب کے لئے ھے لذ ت کام و دھن یھاں
ارباب علم و فضل کا ھے اس میں تذکرہ
ھیں مھر و ماہ شعر و ادب اس میں ضوفشاں
حسن بیاں ھے اس سے مصنف کا آشکار
جو ھے سخن شناس، اد ب دوست ، نکتہ داں
گلھای رنگا رنگ کا گلد ستہ حسیں
مشاطہ سخن ھے برائے سخن وراں
ھر جا ھیں آ شکار تراکیب دلنشیں
اب دیکھئے ٹھر تی ھے جا کر نظر کھاں
دار المصنفین سے ھیں جو بھی منسلک
وہ لوگ ھیں روایت شبلی کے پاسباں
شبلی جھان شعر و اد ب میں وہ نام ھے
جسکے بغیر اد ھوری ھے ارد و کی داستاں
شبلی اکیڈ می کا جو ھےترجمان آج
یہ بات ماھنامہ " معارف " سے ھے عیاں
ھوتے رھیں گے اھل نظر اس سے فیضیاب
عرفان و آگھی کا یہ ھے گنج شا یگاں
یہ بھی انھیں کے نقش قد م پر ھیں گامزن
یہ قافلہ ھے جانب منزل رواں دواں
کر تا ھے پیش ھد یہ تبریک و تھنیت
احمد علی ھے اس کے محاسن کا قدرداں
الیاس اعظمی ، رحمت نگر ، اعظم گڈ ہ
Thursday, February 21, 2008
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
1 comment:
Profile of Dr.Mohd.Iliyas Azmi posted on his blog shows that he
belongs to shibli's school of thought known as "Dabistan e Shibli "His outstanding literary works shown here in the age of just 41 year deserve commendation.Having seen this impressive list of his literary works I am of the openion that he has a bright future in the years to come. I look forward to see his postings rather than an excellent profile. I wish him success in his career as a prolific and promising writer of the younger generation,keeping alive the tradition of the Shibli's school of thought.
Dr. Ahmad Ali Barqi Azmi
598/9(L-27)Zakir Nagar
New Delhi-110025
Post a Comment